
وزیر برائے ماحولیاتی تبدیلی مصدق ملک نے پیر کے روز کراچی کا تفصیلی دورہ کیا جس میں میئر کراچی بیرسٹر مرتضیٰ وہاب نے انہیں شہر کے پانی اور سیوریج کے بنیادی منصوبوں کے بارے میں بریفنگ دی۔اس موقع پر کے پی ٹی حکام اور دیگر اداروں کے نمائندے بھی موجود تھے۔
وزیر ماحولیاتی تبدیلی کو سب سے پہلے سیوریج ٹریٹمنٹ پلانٹ تھری لے جایا گیا۔جہاں حکام نے انہیں فضلے کے پانی کو صاف کرنے کے مراحل کے بارے میں آگاہ کیا۔ بعد ازاں انہیں پلانٹ میں قائم لگونز (تالابوں) کا دورہ کروایا گیا جہاں گندے پانی کی قدرتی طریقے سے صفائی کی جا رہی ہے۔
اس کے بعد مصدق ملک کو آر او پلانٹ (ریورس اوسموسس) دکھایا گیا جہاں بتایا گیا کہ پانی کو 500 ٹی ڈی ایس تک صاف کیا جائے گا تاکہ یہ انڈسٹری کے معیار کے مطابق ہو۔
حکام نے مزید وضاحت کی کہ منصوبہ تکمیل کے آخری مراحل میں ہے اور جلد فعال ہو جائے گا۔
اس موقع پر میئر کراچی بیرسٹر مرتضیٰ وہاب نے بتایا کہ شہر کے سائٹ ایریا کی صنعتوں کو یومیہ 35 ملین گیلن پانی درکار ہے۔ اگر یہ ضرورت ٹریٹ شدہ سیوریج کے پانی سے پوری کر دی جائے تو ایک طرف شہریوں کو صاف پانی کی فراہمی ممکن ہوگی جبکہ دوسری جانب صنعتوں سے حاصل ہونے والی آمدنی براہِ راست کراچی واٹر اینڈ سیوریج کارپوریشن کو ملے گی، جس سے ادارے کے انفراسٹرکچر کو مزید بہتر بنانے کا موقع میسر آئے گا۔
اس کے بعد وزیر ماحولیاتی تبدیلی کو کلفٹن پمپنگ اسٹیشن بھی لے جایا گیا جہاں انہیں شہر کو پانی کی فراہمی کے نظام پر تفصیلی بریفنگ دی گئی۔ حکام نے بتایا کہ کس طرح سے روزانہ لاکھوں گیلن پانی مختلف علاقوں کو پہنچایا جاتا ہے اور موجودہ چیلنجز سے نمٹنے کے لئے کون سے اقدامات کیے جا رہے ہیں۔
دورے کے دوران وزیر مصدق ملک نے میئر کراچی کی کوششوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ شہر کے مسائل کے حل کے لئے بین الاقوامی معیار کے منصوبے سامنے لائے جا رہے ہیں، جو خوش آئند ہیں۔ انہوں نے اس خواہش کا اظہار بھی کیا کہ مستقبل میں ان منصوبوں میں بین الاقوامی اداروں اور سرمایہ کاروں کو بھی شامل کیا جائے تاکہ کراچی کو ایک جدید اور پائیدار شہر بنایا جا سکے۔
انہوں نے مزید کہا کہ وزارت ماحولیاتی تبدیلی کراچی کو اس کے بڑے مسائل بالخصوص پانی، سیوریج اور ماحولیاتی نظام کو بہتر بنانے کے لئے مکمل تعاون فراہم کرے گی۔