
کراچی:
ملک میں بارشوں اور سیلاب کی تباہ کاریوں کے نتیجے میں بیشترکاٹن زونز میں کپاس کی فصل بھی متاثر ہوئی ہے جس سے کاٹن ایئر 2025-26کے دوران ملک میں کپاس کی بہترین پیداوار کاخواب ایک بار پھر پورا نہ ہونے کے خدشات پیدا ہوگئے ہیں۔
بارشوں اور سیلاب سے کپاس کی فصل متاثر ہونے کے ساتھ پنجاب بھر کے کاٹن زونز میں زیر زمین میٹھے پانی کے حامل علاقوں، سندھ کے بعض کاٹن زونز میں وائرس حملے کی اطلاعات زیرگردش ہیں لہذا کپاس کی فصل کو پہنچنے والے نقصانات کا درست اندازہ سیلاب اور بارشوں کے بعد ہی ممکن ہوسکے گا۔
چیئرمین کاٹن جنرز فورم احسان الحق نے ایکسپریس کو بتایا کہ پنجاب اور سندھ کے بعض علاقوں میں پہلی مئی کے مہینے میں نئے کاٹن جننگ سیزن کاآغاز ہوگیا تھا اور توقع تھی پاکستان میں گزشتہ سال کے مقابلے میں کپاس کی پیداوار 20 تا 25فیصد بڑھ جائے گی لیکن پنجاب اور سندھ کے بیشترکاٹن زونز میں غیر متوقع بارشوں اور رات کے اوقات میں درجہ حرارت زیادہ ہونے سے کپاس کی فصل حبس، وائرس کی زد میں آنے سے نمو متاثر ہوئی جو فی ایکڑ پیداوار بھی متاثر ہونے کے خدشات ظاہرکررہے ہیں۔
انہوں نے بتایاکہ بارشوں اور سیلاب سے پنجاب میں کپاس کی فصل کو سب سے زیادہ نقصان پنجاب میں سب سے زیادہ کپاس پیداکرنیوالے ضلع بہاولنگر میں ہوا ہے، جہاں محتاط اندازے کے مطابق 40فیصد کے لگ بھگ کپاس کی فصل ضائع ہوچکی ہے، متوقع سیلاب اور بارشوں سے یہاں کپاس کی فصل کو مزید نقصان پہنچ سکتا ہے۔
پنجاب میں زیر زمین میٹھے پانی والے علاقوں جنہیں مقامی زبان میں کچے کا علاقہ کہاجاتا ہے میں گنے کی فصل پچھلے سالوں کے مقابلے میں کافی زیادہ ہونے سے یہاں پیدا ہونیوالی ماحولیاتی آلودگی سے کپاس کی فصل خاصی متاثر ہوئی ہے، ان علاقوں میں کپاس کی فصل پر وائرس کا حملہ بھی زیادہ دیکھا جارہا ہے۔