
چینی سائنس دانوں نے ایک پولیمر بنایا ہے جو اس کے کھینچے جانے سے پیدا ہونے والی حرارت کو بجلی میں بدل دیتا ہے۔ یہ پیشرفت ایسی اسمارٹ واچز بنانے میں مدد دے سکتی ہے جو خود کو توانائی فراہم کر سکیں۔
چین کی پیکنگ یونیورسٹی کے سائنس دانوں کا کہنا تھا کہ یہ جدید مٹیریل (جو کہ کہ ربر بینڈ کی طرح ہے) مؤثر طریقے سے اپنی الاسٹیسٹی (وہ خصوصیت جس میں مٹیریل ساخت بگڑنے کے بعد واپس اپنی شکل میں آجاتا ہے) کو بجلی میں بدل دیتا ہے۔
یہ مٹیریل تھرمو الیکٹرسٹی کے اصول پر کام کرتا ہے جس کے مطابق حرارت بجلی میں ڈھل جاتی ہے۔
جرنل نیچر میں شائع ہونے والی تحقیق میں سائنس دانوں نے لکھا کہ اب تک تمام اعلیٰ معیاری تھرمو الیکٹرک مٹیریل میں الاسٹسیٹی کے بجائے فلیکسیبلیٹی (ایسی خصوصیت جس میں مٹیریل ٹوٹے بغیر کسی دوسری شکل میں ڈھل جاتا ہے) خصوصیت سمجھی جاتی تھی۔
فی الوقت اسمارٹ واچز جیسی پہننے والی ڈیوائسز کو بیٹریوں یا باقاعدگی کے ساتھ چارجنگ کی ضرورت ہوتی ہے۔ یہ نیا مٹیریل ڈیوائسز کو چارجنگ کے بغیر مسلسل توانائی فراہم کر سکتا ہے۔