
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے حماس سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ غزہ میں موجود تمام 20 اسرائیلی یرغمالیوں کو فوراً رہا کرے بصورت دیگر صورتحال تیزی سے بدل جائے گی۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق صدر ٹرمپ نے مزید کہا کہ حماس دو دو یا پانچ پانچ یرغمالیوں کی بتدریج رہائی کے بجائے سب کو ایک ساتھ آزاد کرے۔
صدر ٹرمپ نے حماس کو مبہم انداز میں دھمکی دیتے ہوئے کہا کہ اگر وہ ایسا کرتا ہے تو پھر یہ ہمیشہ کے لیے ختم ہوجائے گا۔
تاہم صدر ٹرمپ نے اس بات کی وضاحت نہیں کی کہ اگر حماس یرغمالیوں کو رہا کرتی ہے تو وہ کون سے اقدامات اٹھائیں گے یا ان کے جملے ’’It will end‘‘ (یہ ختم ہو جائے گا) کا مطلب کیا ہے۔
یاد رہے کہ7 اکتوبر 2023 کو حماس نے اسرائیل پر سرحد پار حملہ کیا تھا جس کے دوران تقریباً 250 افراد کو یرغمال بناکر غزہ لے جایا گیا۔
اسرائیلی حکام کے مطابق اس وقت غزہ میں 50 اسرائیلی یرغمالی موجود ہیں جن میں سے 20 زندہ ہیں جب کہ بقیہ کی صرف لاشیں موجود ہیں۔
دوسری جانب انسانی حقوق کی تنظیموں کا کہنا ہے کہ اسرائیل نے 10,800 سے زائد فلسطینیوں کو جیلوں میں قید کر رکھا ہے، جہاں انہیں تشدد، بھوک اور طبی سہولیات کی کمی جیسے مسائل کا سامنا ہے۔
خیال رہے کہ مارچ 2024 میں ایک عارضی جنگ بندی ہوئی تھی تاہم اس کے ٹوٹنے کے بعد سے اب تک کی تمام عالمی کوششیں کامیاب نہیں ہوسکی ہیں۔