یوکرینی صدر کو روس میں خوش آمدید کہوں گا؛ پیوٹن بات چیت کیلیے تیار

روسی صدر ولادیمیر پیوٹن نے اپنے یوکرینی ہم منصب ولوودیمیر زیلنسکی کی میزبانی کرنے اور جنگ کے خاتمے پر بات چیت پر مشروط آمادگی ظاہر کی ہے۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق روس کے صدر ولادیمیر پیوٹن نے یوکرین تنازع کے سیاسی حل کا عندیہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ اگر یوکرینی صدر روس آنے کے لیے تیار ہیں تو ملاقات ہوسکتی ہے۔

یوکرین تنازع پر بات کرتے ہوئے پیوٹن نے واضح کیا کہ روس کی جنگ زمینوں کے لیے نہیں بلکہ لوگوں کے حقوق کے تحفظ کے لیے ہے۔

انہوں نے یوکرین کے نیٹو اتحاد میں شامل ہونے کی سخت مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ یہ اقدام روس کی سلامتی کے لیے ناقابلِ قبول ہوگا۔

روسی صدر نے زیلنسکی سے براہِ راست مذاکرات کی خواہش ظاہر کی لیکن ساتھ ہی سوال اٹھایا کہ کیا اس ملاقات کا کوئی فائدہ بھی ہوگا؟

صدر پیوٹن کے بقول اگر اس ملاقات میں قابلِ قبول حل پر اتفاق نہ ہوا تو روس اس مسئلے کو فوجی طریقے سے نمٹانے کی صلاحیت رکھتا ہے۔

روسی صدر نے مزید دعویٰ کیا کہ یوکرین بڑے پیمانے پر جنگ لڑنے کی سکت کھو چکا ہے اور روسی افواج ہر محاذ پر پیش قدمی کر رہی ہیں۔

خیال رہے کہ روسی صدر کا یہ بیان ایک ایسے وقت سامنے آیا ہے جب یوکرین جنگ تیسرے سال میں داخل ہوچکی ہے اور سفارتی کوششیں اب تک کسی نتیجے پر نہیں پہنچ سکیں۔

مقالات ذات صلة

الأكثر شهرة