
ترجمان دفتر خارجہ شفقت علی خان کا کہنا ہے کہ پاکستان اور افغانستان کے درمیان مہاجرین کا معاملہ دونوں ممالک کے رہنماؤں کے درمیان ایجنڈے کا حصہ رہا ہے۔
صحافیوں کو بریفنگ دیتے ہوئے شفقت علی خان کا کہنا تھا غیردستاویزی افراد کو واپس بھیجا جائے گا، یہ پاکستان کا علاقہ ہے، فیصلے ہم کریں گے کہ یہاں کون رہے گا اور کون نہیں، امید ہے جرمنی اپنے وعدے کے مطابق افغان شہریوں کو لے جائے گا۔
یہ بھی پڑھیں
ملک بدری کی اضافی مدت بھی ختم، افغان مہاجرین کی بے دخلی شروع
گزشتہ 3 ماہ کے دوران ایران سے تقریباً 18لاکھ مہاجرین کو بے دخل کیا گیا: افغان حکومت
افغان مہاجرین کی واپسی، یکم اپریل سے اب تک 1355 تارکین وطن واپس بھیجے جاچکے
ترجمان دفتر خارجہ نے افغانستان میں حملوں کے الزامات مسترد کرتے ہوئے دہشت گردی کے خلاف افغانستان سے مزید تعاون کا مطالبہ بھی کیا۔
شفقت علی خان کا کہنا تھا دہشت گردوں کی محفوظ پناہ گاہیں خصوصاً افغانستان میں ایک سنگین مسئلہ ہیں، یہ مسئلہ دونوں ممالک کے تعلقات میں رکاوٹ ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ طالبان اپنی سرزمین کو پاکستان کے خلاف دہشت گردی کے لیے استعمال نہ ہونے دیں۔