
وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے ایکسپریس نیوز کی جانب سے نشر کردہ موبائل سمز ڈیٹا انٹرنیٹ پر فروخت ہونے کا نوٹس لیتے ہوئے این سی سی آئی اے کو ہدایت کردی۔
وزیر داخلہ محسن نقوی سے ترجمان پی ٹی اے تک تمام شخصیات کی سمز کی تفصیلات، شناختی کارڈ کی تصاویر، کال ڈیٹا ریکارڈ اور لوکیشن کی تفصیلات گوگل اور مختلف ویب سائٹس پر سستے داموں فروخت ہورہی ہیں۔
ایک سال قبل بھی اس حوالے سے نشاندہی کی تھی جس پر پی ٹی اے نے دعویٰ کیا تھا کہ ایسی تمام ویب سائٹس کو پاکستان میں بند کردیا گیا ہے تاہم ایک بار پھر مختلف ویب سائٹس پر یہ ڈیٹا فروخت کیلیے دستیاب ہے۔
وفاقی وزیرداخلہ محسن نقوی نے خبر کا فوری نوٹس لیتے ہوئے نیشنل سائبر کرائم انویسٹی گیشن ایجنسی کو ہدایات جاری کیں اور تحقیقات کیلیے 14 رکنی کمیٹی تشکیل دے دی۔
وزارت داخلہ کے ترجمان کے مطابق نیشنل سائبر کرائم انویسٹی گیشن ایجنسی کی کمیٹی نے کام شروع کردیا ہے، یہ ٹیم ڈیٹا لیکج کے معاملے کی ہر پہلو سے تحقیقات کرے گی جبکہ اس میں ملوث عناصر کا تعین کر کے فوری کارروائی کرے گی۔
ترجمان کے مطابق تحقیقاتی ٹیم 14 روز میں اپنی رپورٹ پیش کرے گی۔