
اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے اقوام متحدہ سے براہ راست خطاب میں دعویٰ کیا کہ اسرائیلی فوج نے غزہ کے شہریوں اور حماس کے اراکین کے موبائل فونز پر کنٹرول حاصل کر لیا ہے اور اب ان کا خطاب ان فونز کے ذریعے نشر کیا جا رہا ہے۔
نیتن یاہو نے اس اقدام کو بے مثال آپریشن قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس کا مقصد غزہ میں موجود یرغمالیوں تک براہ راست ان پیغام پہنچانا ہے، ان کا کہنا تھا کہ اسرائیل نے 20 زندہ یرغمالیوں کے لیے خصوصی طور پر یہ انتظام کیا تاکہ وہ ان کی بات سن سکیں۔
خطاب کے دوران نیتن یاہو نے مزید کہا کہ اسرائیلی انٹیلی جنس کی خصوصی کوششوں سے ان کے الفاظ غزہ میں لاؤڈ اسپیکرز پر اور غزہ کے شہریوں کے موبائل فونز پر نشر ہو رہے ہیں۔
نیتن یاہو نے حماس رہنماؤں کو مخاطب کرتے ہوئے دھمکی دی کہ ہتھیار ڈال دو اور تمام یرغمالیوں کو آزاد کرو ورنہ اس کے سنگین نتائج ہوں گے۔
یاد رہے کہ اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے غزہ میں بے گناہ فلسطینیوں کی نسل کشی سے دنیا بھر میں جو مخالفت سمیٹی ہے ، اس کا اظہار اقوامِ متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس میں صاف نظر آیا۔
ہزاروں مقتول فلسطینیوں کے ملزم نیتن یاہو جنرل اسمبلی سے خطاب کے لیے ڈائس پر آئے تو اجلاس میں شریک مسلم ممالک سمیت دنیا کے بیشتر سربراہانِ مملکت تقریر کا بائیکاٹ کرکے اسمبلی ہال سے باہر چلے گئے۔
نیتن یاہو تقریباً خالی ہال میں موجود چند لوگوں کے سامنے کافی دیر بولتے رہے۔