قطرپرحملہ امریکا کی سلامتی کیلئے خطرہ تصور ہوگا، ڈونلڈ ٹرمپ

واشنگٹن، ٹرمپ انتظامیہ نے ایک اہم ایگزیکٹو آرڈر جاری کرتے ہوئے قطر کے تحفظ کا عزم ظاہر کیا ہے اور واضح کیا ہے کہ اگر قطرپرکسی بھی ملک کی جانب سے حملہ ہوا تو امریکا فوجی مداخلت کرنے سے گریز نہیں کرے گا۔

یہ حکم نامہ اسرائیل کی جانب سے تین ہفتے قبل دوحہ میں حماس رہنماؤں کو نشانہ بنانے والے فضائی حملوں کے بعد سامنے آیا ہے، جس پر قطر اورامریکا دونوں نے سخت ردعمل دیا تھا۔

امریکی حکام کے مطابق اس حکم نامے کا مقصد قطر کو یہ یقین دلانا ہے کہ مستقبل میں اس پر ایسے حملے دوبارہ نہیں ہوں گے۔

ایگزیکٹو آرڈر میں واضح طورپرکہا گیا ہے کہ قطر پر کسی بھی قسم کا حملہ “امریکا کی امن و سلامتی کے لیے خطرہ” سمجھا جائے گا اور واشنگٹن اپنے اتحادی کے دفاع کے لیے تمام قانونی اور موزوں اقدامات کرے گا۔

ان اقدامات میں سفارتی اورمعاشی اقدامات کے ساتھ ساتھ ضرورت پڑنے پر فوجی کارروائی بھی شامل ہوگی تاکہ امریکا اور قطر دونوں کے مفادات کا تحفظ کیا جا سکے۔

ادھر اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہونےوائٹ ہاؤس کے دورے کے دوران انہوں نے قطری وزیر اعظم کو ٹیلی فون پر معذرت بھی کی تھی۔

سعودی ولی عہد نے دورہ پاکستان کی دعوت قبول کرلی

ماہرین کے مطابق امریکا کا یہ فیصلہ نہ صرف قطر کے لیے ایک مضبوط سفارتی پیغام ہے بلکہ خطے میں طاقت کے توازن کو بھی متاثر کرے گا۔

مقالات ذات صلة

الأكثر شهرة