
اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو نےکہا ہے کہ حماس کو جنگ بندی معاہدے کے تحت غزہ میں ہلاک ہونے والے مغویوں کی لاشیں واپس کرنا ہوں گی۔
نیتن یاہو نے واضح کیا کہ اسرائیل اس معاملے پر کوئی سمجھوتہ نہیں کرے گا، چاہے اس کے لیے مزید دباؤ یا کارروائی ہی کیوں نہ کرنی پڑے۔
انہوں نے کہا کہ وہ اپنی کوششیں اس وقت تک جاری رکھیں گے جب تک آخری مغوی کی لاش واپس اسرائیل نہیں پہنچ جاتی۔
اسرائیلی حکام نے بتایا کہ معاہدے کے تحت کچھ لاشیں واپس کی گئی ہیں مگر ابھی کئی لاشیں باقی ہیں۔
اسرائیل کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ اگر حماس معاہدے پر عمل درآمد نہ کرے تو جنگ دوبارہ شروع ہوسکتی ہے۔
یاد رہے کہ غزہ امن معاہدے کے تحت فلسطینی مزاحمتی تنظیم نے آج مزید 2 یرغمالیوں کی لاشیں اسرائیل کے حوالے کردیں۔
حماس کے عسکری ونگ القسام بریگیڈز نے کہا کہ وہ ٹرمپ کے منصوبے کے تحت اسرائیلی یرغمالیوں سے متعلق اپنی ذمہ داریاں نبھا رہے ہیں۔
حماس نے کہا کہ یرغمالیوں کی دیگر لاشوں کے لیے بڑے پیمانے پر کوششیں اور خصوصی آلات کی ضرورت ہے تاکہ انہیں تلاش کر کے نکالا جا سکے اور ہم اس سلسلے میں بھرپور کوششیں کر رہے ہیں تاکہ یہ معاملہ جلد از جلد مکمل ہوسکے۔