
یہ بات سائنس اور نفسیات دونوں ہی واضح کر چکے ہیں کہ دوستی، میل جول اور دوسروں کی مدد کرنا نہ صرف جوانی بلکہ بڑھاپے میں ذہنی و جسمانی صحت کے لیے انتہائی مفید ہے جو معمر افراد میں خوشی کا احساس پیدا کرتا ہے۔
حالیہ طبی و نفسیاتی مطالعات کے مطابق وہ معمر افراد جو دوسروں کے کام آتے ہیں، سماجی تعلقات رکھتے ہیں یا باقاعدہ دوستوں سے ملتے رہتے ہیں، ان میں:
ڈپریشن کی شرح کم،
یادداشت اور دماغی کارکردگی بہتر،
اور دل کے امراض کا خطرہ نمایاں طور پر کم ہوتا ہے۔
دوسروں کی مدد کرنے سے جسم میں “آکسیٹوسن” اور “اینڈورفن” جیسے ہارمونز بڑھتے ہیں جو خوشی، اعتماد اور سکون پیدا کرتے ہیں۔
دوسروں کے ساتھ وقت گزارنے سے تنہائی کا احساس کم ہوتا ہے، جو عمر رسیدہ افراد کے لیے ایک بڑی ذہنی بیماری کا باعث بن سکتا ہے۔ مزید برآں دوستی اور تعلقات رکھنا دل کی دھڑکن، بلڈ پریشر اور تناؤ کی سطح کو معتدل رکھتے ہیں۔
ہارورڈ یونیورسٹی کی ایک طویل مدتی تحقیق بتاتی ہے کہ زندگی میں خوشی اور طویل عمر کا سب سے بڑا راز دوستی اور تعلقات میں پوشیدہ ہے۔ جو بزرگ افراد اپنے دوستوں، پوتے پوتیوں یا پڑوسیوں کے ساتھ میل جول رکھتے ہیں ان میں الزائمر اور ڈیمینشیا جیسے عوارض کا امکان کم ہوتا ہے۔
علاوہ ازیں جتنا آپ دوسروں کے لیے فائدہ مند بنتے ہیں، اتنا ہی آپ کا دل اور دماغ جوان رہتا ہے۔