
حالیہ طبی تحقیق کے مطابق سفید فام افراد ایک خاص مہلک اسہال کی بیماری Clostridioides difficile انفیکشن سے دیگر کے مقابلے میں زیادہ خطرے میں ہوتے ہیں۔
رپورٹس کے مطابق یہ تحقیق امریکا کے ماہرین نے کی جس کے نتائج جرنل آف انفیکشن اینڈ پبلک ہیلتھ اور دیگر سائنسی جریدوں میں شائع ہوئے۔
یہ انفیکشن ایک خطرناک بیکٹیریا سے ہوتا ہے جو آنتوں میں انفیکشن پیدا کرتا ہے۔ اکثر یہ اینٹی بائیوٹکس کے زیادہ استعمال کے بعد پیدا ہوتا ہے کیونکہ یہ دوا آنتوں کے مفید بیکٹیریا کو ختم کر دیتی ہے اور اس مخصوص بیکٹیریا کو بڑھنے کا موقع مل جاتا ہے۔
اس انفیکشن سے شدید اسہال، پیٹ میں سوجن اور درد، بخار اور بعض اوقات آنتوں میں سوراخ یا جان لیوا پیچیدگیاں بھی ہو سکتی ہیں۔
اس کی ایک ممکنہ وجہ آنتوں کے بیکٹیریا کی ساخت میں فرق ہے۔ مزید یہ کہ سفید فام افراد میں اینٹی بائیوٹکس کے طویل استعمال کی شرح بھی نسبتاً زیادہ ہے جو اس بیماری کے خطرے کو بڑھاتی ہے۔
سفید فام مریض خصوصاً وہ جو اسپتال میں داخل ہوتے ہیں، سب سے زیادہ متاثر پائے گئے۔
احتیاطی تدابیر
1) غیر ضروری اینٹی بائیوٹکس سے پرہیز کریں۔
2) ہاتھوں کی صفائی اور اسپتال کے ماحول میں جراثیم کش اقدامات ضروری ہیں۔
3) اگر کسی کو طویل عرصے سے اسہال ہے اور وہ اینٹی بائیوٹکس استعمال کر رہا ہے، تو فوراً ڈاکٹر سے مشورہ کرے۔
4) پروبائیوٹک غذائیں (جیسے دہی) آنتوں کے صحت مند بیکٹیریا بحال کرنے میں مدد کر سکتی ہیں۔