ناسا کے سُپرکمپیوٹر نے خوفناک پیشگوئی کردی

ناسا کے ایک سپرکمپیوٹر نے ایک ایسی پیشگوئی کردی ہے جو بلاشبہ تشویش کا باعث بن رہی ہے۔

ناسا کے سپرکمپیوٹر اور جاپان کی ٹوہو یونیورسٹی نے اس سُپر کمپیوٹر کی ماڈلنگ کی ہے جس میں یہ نتیجہ نکلا ہے کہ زمین کی فضا، آکسیجن کی سطح، سورج کی روشنی اور دیگر عوامل کی بنا پر دنیا پر زندگی ممکن نہیں رہنے والی۔

اس ماڈل کے مطابق زمین کی قابل رہائش مدت” تقریباً ارب سال کے اندر اندر ختم ہوجائے گی۔ اور انسانوں کی زندگی کے لیے تو یہ قبل از وقت بھی ہوسکتا ہے۔ یعنی صرف زندگی کا اختتام نہیں بلکہ رہائش کی حالت اتنی خراب ہو جائے گی کہ معمول کی زندگی مشکل ہو جائے گی۔

اگرچہ یہ پیشگوئی قریبی مستقبل کی نہیں لیکن تشویش کاباعث ضرور ہے۔ مثال کے طور پر رپورٹ میں ایسے اہداف دیے گئے ہیں جو زمین کی رہائش کی حد کے لحاظ سے اربوں سال بعد کی طرف اشارہ کرتے ہیں۔

سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ یہ صرف “ایک ماڈل” ہے جو موجودہ عوامل کی بنیاد پر تجزیہ کرتا ہے، حقیقت میں بہت عوامل، ٹیکنالوجی، انسانی مداخلت اور دیگر اس نتیجے کو تبدیل کر سکتے ہیں۔

ماڈل نے درج ذیل اہم عوامل کا جائزہ لیا ہے:

سورج کی روشنی میں بتدریج اضافہ، جو زمین کی سطح پر حرارت بڑھا دے گی۔

زمین کی فضائی آکسیجن کی مقدار میں کمی اور فضا کا پتلا ہونا، جو زندگی کو برقرار رکھنا مشکل بنادے گا۔

موسمیاتی تبدیلیاں، ٹیکٹونک حرکتیں، براعظمی تبدیلیاں اور آتش فشانی سرگرمیاں بھی ماڈل میں شامل کی گئی ہیں۔

مقالات ذات صلة

الأكثر شهرة