ایسٹر آئی لینڈ پر 50 سے زائد آثار قدیمہ کے مقامات زیرِآب آسکتے ہیں

حال ہی میں ماہرینِ آثارِ قدیمہ اور ماحولیاتی سائنسدانوں نے بتایا ہے کہ ایسٹر آئی لینڈ پر 50 سے زائد آثار قدیمہ کے مقامات زیرِآب آسکتے ہیں۔

رپورٹس کے مطابق ایسٹر آئی لینڈ، جو اپنے مشہور موآئی مجسموں کی وجہ سے دنیا بھر میں مشہور ہے، کو ماحولیاتی تبدیلی کے باعث خطرات لاحق ہیں۔

سمندری سطح میں مسلسل اضافہ اور erosion کی وجہ سے 50 سے زائد آثارِ قدیمہ کے مقامات پانی میں ڈوبنے کے خطرے میں ہیں۔ ان میں نہ صرف مشہور موآئی پتھریلے مجسمے بلکہ قدیم رہائشی مقامات اور عبادتی جگہیں بھی شامل ہیں۔

سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ اگر یہی رجحان جاری رہا تو اگلی چند دہائیوں میں ایسٹر آئی لینڈ کی ثقافتی وراثت کا ایک بڑا حصہ ناقابلِ تلافی نقصان کا شکار ہو سکتا ہے۔

واضح رہے کہ یہ مقام یونیسکو کے عالمی ثقافتی ورثے کی فہرست میں شامل ہے، اس لیے عالمی ماہرین اس پر تشویش کا اظہار کر رہے ہیں۔

مقالات ذات صلة

الأكثر شهرة