
وائٹ ہاؤس میں وزیر اعظم شہباز شریف اور امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی ملاقات تو اہم تھی، مگر سوشل میڈیا پر اصل چرچے ٹرمپ کے کوٹ پر لگے جہاز کے ایک بیچ کے ہو رہے ہیں۔
اس ملاقات کی اہمیت یوں بھی بڑھ جاتی ہے کہ اس میں نہ صرف وزیراعظم شہباز شریف بلکہ فیلڈ مارشل سید عاصم منیر، امریکی نائب صدر جے ڈی وینس اور وزیر خارجہ مارکو روبیو بھی شریک تھے۔
اوول آفس میں ہونے والی یہ ملاقات ڈیڑھ گھنٹے تک جاری رہی لیکن کیمروں نے سب کی نظریں ٹرمپ کے کوٹ پر لگے ایک بیچ پر تھی جو ایف-22 ریپٹر جیٹ کی شکل کی تھی۔
یہ واضح نہیں کہ صدر ٹرمپ نے امریکی جھنڈے کے بیچ کے ساتھ جنگی طیارے کا بیچ کیوں لگایا ہوا تھا تاہم سوشل میڈیا پر نہ رکنے والے دلچسپ تبصرے شروع ہوگئے۔
کسی نے کہا یہ پن دراصل بھارت کے خلاف پاکستان کی جیت کا اعتراف ہے کہ پاک فضائیہ نے کیسے بھارتی طیارے مار گرائے تھے۔
ایک اور صارف نے لکھا کہ ڈونلڈ ٹرمپ نے یہ بیچ پہن کر مودی کو براہ راست پیغام دیا ہے۔
ایک بھارتی صارف نے تو ٹرمپ کی اس تصویر کو ٹوئٹر پر مودی کو ٹیگ کرتے ہوئے لکھا کہ یہ تو بہت بڑا اشارہ ہے!
تاہم جب سوشل میڈیا پر یہ بحث حد سے زیادہ بڑھ گئی تو وائٹ ہاؤس کو بھی وضاحت دینا پڑی۔
وضاحت میں کہا گیا کہ ٹرمپ نے جنگی جہاز کا یہ بیچ دراصل ترک صدر طیب اردوان کے ساتھ ملاقات کے موقع پر لگائی تھی اور یہ خالصتاً ترک ایرو اسپیس کی نشانی کے طور پر دی گئی تھی۔
دلچسپ اتفاق یہ ہوا کہ اردوان سے ملاقات کے فوراً بعد ہی شہباز شریف ملاقات کے لیے اوول آفس پہنچ گئے۔