
وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ عالمی مالیاتی ادارہ (آئی ایم ایف) نے پاکستان کی معاشی استحکام کو سراہا ہے اور حکومت نے سیلاب امداد کے لیے اپنے وسائل استعمال کیے۔
وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے اٹلانٹک کونسل میں اصلاحات اور مستقبل کے چیلنجز پر مباحثے میں حصہ لیا اور کہا کہ پاکستان نے معاشی استحکام میں نمایاں پیش رفت کی ہے اور عالمی مالیاتی ادارہ (آئی ایم ایف)نے پاکستان کی کارکردگی کو سراہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ عالمی ریٹنگ ایجنسیوں نے اعتماد کا اظہار کیا، سال بعد کرنٹ اکاؤنٹ سرپلس حاصل کیا اور حکومت نے سیلاب امداد کے لیے اپنے وسائل استعمال کیے۔
محمد اورنگزیب نے کہا کہ آبادی اور ماحولیاتی تبدیلی بڑے چیلنجز ہیں، رواں سال شرح نمو 3 فیصد سے زائد رہے گی، ٹیکس اصلاحات حکومت کی ترجیح ہے اور زرعی آمدنی پر پہلی بار ٹیکس قانون سازی کی گئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ریٹیل اور رئیل اسٹیٹ کو ٹیکس نیٹ میں شامل کرلیا گیا ہے، فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) میں ڈیجیٹل مانیٹرنگ اور اے آئی کا استعمال کیا جا رہا ہے۔
وزیرخزانہ نے کہا کہ ٹیکس ٹو جی ڈی پی ہدف 11 فیصد مقرر ہے، وفاق اور صوبے نیشنل فسکل پیکٹ پر متفق ہیں اور نیا این ایف سی ایوارڈ نومبر میں متوقع ہے۔
محمد اورنگزیب نے کہا کہ برآمدات پر مبنی ترقی کا ماڈل اپنایا جا رہا ہے، خام مال پر ڈیوٹیاں کم کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے اور نجی شعبہ معیشت کی ترقی میں مرکزی کردار ادا کرے گا اور انہوں نے مارکیٹ پر مبنی ایکسچینج ریٹ برقرار رکھنے کا عزم دہرایا۔